جمعہ، 19 مارچ، 2021
مزاح سے بھرپور بہترین لطائف
شعری زبان میں انکل شیخ کی درد بھری آہ
’’ انکل شیخ کی درد بھری آہ‘‘
جمعرات، 18 مارچ، 2021
بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف
مزاحیہ اردو لطائف
’’ناک کا ذکر نہ کرنا‘‘
’’انعام میں قلم یا …‘‘
’’دل کے کام ‘‘
شیخ صاحب کی مہمان نوازی
بدھ، 17 مارچ، 2021
بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ لطیفے
بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ لطیفے
زمین میں موجود سب کچھ باہر نکل آئےگا
چین زیادہ دور ہے یا سورج
نِکَر ہی سی دیں

حد ہی کر دی
’’نام کا پہلا حرف ہی اڑ گیا‘‘
’’اسلام‘‘ ’’زندہ باد‘‘
’’اورنگ زیب کی وفات کے بعد کیا ہوا؟‘‘
منگل، 16 مارچ، 2021
اتوار، 14 مارچ، 2021
کنوارے پن پر ایک اور وار
کنوارے پن پر ایک اور وار
دوستوں کے لطائف
دوستوں کے لطائف
’’ گاؤں کے گئے گزرے لوگ‘‘
لَوْ میرج
شاعر اور دوست
جوتے پہن کر سویا کرو
’’اگلے سال پاس ہو جائے گا‘‘
’’ انہیں وہاں پہلے سے موجود پایا ہے‘‘
![]() |
چونٹیاں پکنک کی جگہ پر |
ہفتہ، 13 مارچ، 2021
بہترین لطائف (انکم ٹیکس، بیمہ، غصہ نکالنے کا نیا انداز)

Best Jokes
بہترین لطائف (انکم ٹیکس، بیمہ، غصہ نکالنے کا نیا انداز)

انکم ٹیکس
ایک صاحب غصے😡 کی حالت میں ڈاک خانہ پہنچے اور پوسٹ ماسٹر سے کہا:
’’میں بے حد پریشان ہوں۔😬 مجھے دھمکی آمیز خطوط مل رہے ہیں ۔‘‘
![]() |
Income Tax Joke |
’’شبہ کیا…… مجھے یقین ہے۔😏 یہ خط انکم ٹیکس والے بھیج رہے ہیں۔😜😜😜😜
بیمہ
امی:’’بیٹے پانی بہت گہرا ہے۔‘‘
رحیل: مگر ابو بھی تو وہیں نہا رہے ہیں۔
امی: ’’ابو کی اور بات ہے۔ ان کا بیمہ ہو چکا ہے۔‘‘
غصہ نکالنے کا نیا انداز
ایک فوجی رنگروٹ اپنے افسر کی سختی کی وجہ سے اس سے بہت تنگ تھا۔ لیکن کیا کرتا۔ وہ افسر تھا۔ ایک دن اس نے اپنے غصے کو نکالنے کے لیے اپنے افسر سے پوچھا :
’’ اگر میں آپ کو گدھا کہوں تو آپ کیا کریں گے۔‘‘😐
افسر نے غصے سے جواب دیا۔ ’’میں تمہارا کورٹ مارشل کرادوں گا۔‘‘😡
’’اور سر…… اگر میں دل ہی دل میں آپ کو گدھا کہوں تو پھر آپ کیا کریں گے؟‘‘
’’ پھر…… پھر تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔‘‘ افسر نے جواب دیا
’’ تو جناب…… پھر میں اپنے دل میں سوچ رہا ہوں کہ آپ گدھے ہیں۔‘‘😈👿👿
جمعہ، 12 مارچ، 2021
پاکستانی لڑکی بمقابلہ انگریزی میم
پاکستانی لڑکی بمقابلہ انگریزی میم
![]() |
پاکستان کا جھنڈہ |
صورت سیدھا آنکھوں پہ وار کرتی ہے۔ یعنی بدصورت نظر آئے تو بصارت مفرور و مفقود😑۔ اور کوئی خوبصورت نظر آئے تو نظریں تیز اور آنکھیں موٹی تازی ہوجاتی ہیں😍۔
جبکہ سیرت دل پر اثر کرتی ہے💕۔ بداخلاق سے دل بد دل ہو جاتا ہے اور خوش اخلاق پہ فریفتہ۔
اس لحاظ سے 4 قسمیں جنم لیتی ہیں:
1:۔ خوش اخلاق خوبصورت
2:۔ خوش اخلاق بد صورت
3:۔ بد اخلاق خوبصورت
4:۔ بد اخلاق بد صورت
1:۔ خوش اخلاق خوبصورت
پہلی قسم کی میں ایک مثال بیان کرتا ہوں ۔
پانچ سال قبل خاکسار کو قضائے حاجت کے لیے یوکے جانا پڑا۔ (😎قارئین قضاء حاجت سے غلط مطلب نہ لیں ۔ قضاء حاجت کا معنیٰ ہے ضرورت پوری کرنا۔) مجھے اپنی کتاب میں حوالہ جات کی تصدیق کے لیے یوکے کی مختلف لائبریریوں میں جانا تھا ۔
⛅اک حسیں صبح کا نمود ہونے جا رہا تھا۔ 🌞سورج کی کرنوں سے خوبصورت کوئی واقعہ وقوعہ میں آنے والا تھا۔ نہیں اتنا خوبصورت بھی نہیں۔ یا شاید تھا۔ میں کتاب پڑھتے ہوئے لائبریری کے مین دروازے سے نکل رہا تھا کہ ایک اچھی صورت والی انگریزی میم مجھ سے ٹکرا گئی ۔ اور میری کتاب گر گئی۔ شاید میں نے ٹکر جان بوجھ کر ماری تھی۔
![]() |
بے دھیانی میں ٹکر |
Oh, I apologies, I am really really sorry.
😔مجھے بہت برا معلوم ہوا۔ 😇نہیں تھوڑا تھوڑا۔😉 شاید بالکل نہیں۔ 😛شاید مجھے اچھا محسوس ہوا ۔😜 بلکہ اچھے سے کچھ زیادہ۔ میں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا اور اس کی معذرت کو ان الفاظ سے قبول کیا:
It's Okay, no its good, but it is more than good. You can do it again, or again and again. You can take my number to call me whenever you want to repeat it.
’’یعنی کوئی بات نہیں ۔ بلکہ اچھی بات ہے۔ اچھی سے کچھ زیادہ ۔ آپ اسے دہرا سکتی ہیں۔ بلکہ باربار دوہرا سکتی ہیں۔ آپ میرا نمبر لے لیجئے اور جب ٹکرانے کا دل چاہے مجھے بلا لیجئے گا۔ وہ مسکرائی ۔ میں نے سمجھا میری انگریزی سے متأثر ہو گئی ہے۔ اسی خیال میں میری آنکھ کھل گئی۔ میں نے کہا ابھی میں نے نمبر بھی نہیں دیا تھا۔
4:۔ بد اخلاق بد صورت
😟😞اب میں چوتھی قسم کی بھی ایک مثال بتاتا ہوں۔
اگلے روز پاکستان لاہور یونیورسٹی میں اپنے کسی عزیز کے داخلہ کے لیے جانا تھا۔ مذکورہ بالا سے ملتا جلتا واقعہ پیش آ گیا۔ 😳لیکن حالات تھوڑے سے مختلف تھے۔ نہیں بلکہ بہت زیادہ مختلف تھے۔🙀 بہت بہت زیادہ۔
اس بار ٹکر لڑکی کی وجہ سے ہوئی تھی۔ مجھے یقین ہے۔ اور میری فائل میرے ہاتھ سے گر گئی تھی۔ لڑکی کی صورت تھوڑی سی بری تھی۔ شاید … تھوڑی سی سے کچھ زیادہ ۔ اس لڑکی نے مجھ سے بڑے پیار سے ان الفاظ میں معذرت کی:
’’ اوئے اَنّے تینو نظر نئیں آندا۔ یا سونڑیں کڑی نوں ویکھ کے ٹکراں ماردیں۔ تینوں شرم نئیں آندی ، تیری ماں پینڑاں کر چے نئیں نے۔ میں ہونڑیں فون کردی آن اپڑیں پرا نوں ۔ تیرے منہ تے دو تِن لائے گانا تے تیری عقل ٹھکانڑیں آ جائے گی…‘‘
’’ یعنی او اندھے، تجھے نظر نہیں آتا ۔ یا پیاری لڑکی کو دیکھ کر ٹکریں مارتے ہو۔ تجھے شرم نہیں آتی۔ تمہاری ماں بہن نہیں۔ میں ابھی فون کرتی ہوں اپنے بھائی کو ۔ وہ ابھی آکر تمہارے منہ پر دو تین لگائے گا تو تمہاری عقل ٹھکانے آ جائے گی…‘‘
😓😖😭😭😭میں انتظار کر رہا تھا کہ میری آنکھ کب کھلتی ہے۔ لیکن اس بار آنکھ بھی نہیں کھلی۔ آخر میں نے ہاتھ جوڑے اور کہا میری پینڑیں معاف کر۔ یعنی میری بہن معاف کرو۔ اور اپنی راہ کو ہو لیا۔
👳دوسری اور تیسری قسم کی میں وضاحت نہیں کروں گا۔ کیوں کہ کسی ایک کے بیان سے میری شریک حیات کا دل ٹوٹ جائے گا۔ یا شاید میرا منہ۔
(مزاح نگار: خباب احمد)
ہفتہ، 20 فروری، 2021
تیری زلف پہ میں اک شعر لکھ بیٹھا
😂😂😂😂😂😂
آج اس کوچہ میں سنتے ہیں قیامت آئی
تیری زلف پہ میں اک شعر لکھ بیٹھا… ایک عرصہ سے یہ بات بڑی شدت سے محسوس ہو رہی ہے کہ ہمارے معاشرے میں شعرا ء ایسے جنم لے رہے ہیں جیسے بہار میں ……مچھر۔ اور یہ ’’شاعری‘‘ نام کی متعدی بیماری آنکھ جھپکتے ہی ان کو بھی لگ گئی ہے جن کا ایک دور میں اردو سے کوئی سرو کار بھی نہیں رہا ۔ جیسے ہمارے سندھ کے لاشاری بھائی ۔
گزشتہ 7 سالوں میں میں نے اپنے ہم مکاتب میں شاعری کے ایسے فنکارے دیکھے کہ بعض کو تو پہلے شعر کے بعد ہی قومے میں چلے جانا چاہیئے تھا۔ (اللہ لمبی زندگی دے…… سب کو) ۔ ایسی دکھی شاعری لکھتے تھے کہ بعض سامعین جذبات پر قابو نہ رکھ پانے کے باعث زار و قطار ہنسی ٹھٹھہ کرتے ۔ اور بعض غضبناک ہو کر گونگا سٹاپ لگاتے اور چلے جاتے ۔ (مجھ پر بھی کئی بار گونگا سٹاپ لگا ہے) ۔
یہ کئی ٹوٹے عاشق ہی ہیں جنہوں نے ایسے اعلیٰ قسم کے شعراء کو ’’واہ واہ‘‘ ’’مکرر ، مکرر‘‘کہہ کر پروان چڑھایا ہے جنکو چند سال بعد شاید خود اپنے دیوان پڑھ کر اپنے ماضی کو بھلانے کی خواہش پیدا ہو اور سردیوں میں وہ باربی کیو کرتے ہوئے ایک ایک صفحہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں۔اور جو ایسا نہ کریں گے تو یہ ضرور کریں گے کہ دوسروں کی نظروں سے (کم از کم اپنی محترمہ بیگم سے ) چھپانے کی جگہیں ڈھونڈیں گے۔
آج جو میری نظر حلقہ احباب کے واٹس ایپ سٹیٹس پر پڑی تو ہر دوسرے کو غالب اور علامہ اقبال پایا۔ ایسا ہی فیس بک پر سخن ور محو محفل مشاعرہ نظر آئے ۔ یہ بات مجھ پر گراں گزری ۔ اور سوچا کہ ان کو بتائیں کہ شاعری کس صنف تحریر کا نام ہے اور اپنے شاندار اور اعلیٰ قسم کے کلام سے ان پر ایسا سحر کر دیں کہ وہ خود شعر لکھنا بھول جائیں ۔
میں بتاتا چلوں کہ ہم شاعری میں استاد ہیں اور بچپن ہی سے ہماری طبیعت میں شاعرانہ انداز ودیعت کیا گیا ہے گو ہم نے خود ہی اس بلا کوایک عرصہ سے پا بہ زنجیر رکھا ۔ اور زبان پر قفل خود ہی لگائے رکھا۔ پس زبان کی رسم عقدہ کشائی منائی گئی ۔ اور اپنا شاہکار شعر ی کلام کا مطلع قلم کی روشنائی سے ورق پر نقش کیا۔ مطلع نظر قارئین ہے :
تیری زلف پر میں اک شعر لکھ بیٹھا میری زلف نہ بچی میرا بال نہ بچا
اس پروقار شعر کو جنم لئے ابھی چند لمحات بیتے تھے کہ طبیعت کے تموج نے ایک اچھے سے سامع کی تلاش شروع کر دی ۔ اور آخر کار یہ سعادت میرے ایک ہم جلیس کو نصیب ہوئی ۔ اور یہ گرم گرم شعر میں نے اپنے ہی دوست کو (اللہ میری مغفرت فرمائے اور سامع کی سماعت واپس لوٹا دے) سنا ڈالا۔ پھر جو میرا انجام ہوا ۔
کچھ نہ پوچھو رو برو جا کر کسی کے کیا ہوا
اگر زیادہ ہی تجسس ہے کہ آگے کیا ہوا تو میرے دوست کی سماعت لوٹنے دیں اور پھر اس سے درخواست کر کے دیکھ لیں کہ میرا مطلعِ کلام کس بلند مرتبت کا تھا ۔ ضرور وہ آپ کو میرا کلام سنائے گا……بس پانچ سات منٹ کے قہقہوں کے بعد۔ اور خیر بادکہتے ہوئے …بتیسی باہر ہوگی ۔ شاید غلطی میری ہی تھی (میں مان جاتا ہوں نہ ) ۔ کاش! مجھے ایسا خیال آنے سے پہلے نیند آ جاتی ۔اور مجھے ایسی سبکی نہ اٹھانی پڑتی ۔
شاعر بہت حساس ہوتے ہیں ۔ تب سے میں نے توبۃ النصوح کی ہوئی ہے اور وہ دن ہے اور آج۔ میں نے کبھی دوبارہ اس کوچہ میں قدم نہیں رکھا ۔ اور اب کے رکھوں گا بھی نہیں ۔ تاکس نہ گوید بعد ازیں:
آج اس کوچہ میں سنتے ہیں قیامت آئی
(کالم نگار: اردو)
جمعرات، 18 فروری، 2021
"میں ہوں کانوں کی دشمن"
کانوں کی دشمن
Featured Post
مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی
اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...

-
ترجیحات کی اقسام اور انہیں ترتیب دینا تمہید آج کے اس کالم میں ہم ترجیحات یعنی Priority سے متعلق با ت کریں گے۔ کیونکہ اس کا تعلق ہر فرد س...