Jokes-And-Entertainment لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Jokes-And-Entertainment لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعہ، 19 مارچ، 2021

مزاح سے بھرپور بہترین لطائف

مزاح سے بھرپور بہترین لطائف

’’نیوٹن کو فوراً ہی جواب مل گیا‘‘
’’نیوٹن کو فوراً ہی جواب مل گیا‘‘

 نیوٹن سیب کے درخت کے نیچے بیٹھا ہوا سوچ رہا تھا یہ کہاں کا انصاف ہے کہ تربوز جیسا بڑا پھل تو بیلوں پر لگے اور سیب درختوں پر۔ اتنے میں ایک سیب ٹوٹ کر اس کے سر پر گرا۔ اس نے فوراً خدا کا شکر ادا کیا اور کہا’’ آج اگر سیب کی جگہ تربوز لگے ہوتے تو……‘‘

’’دو عقل …بند دوست‘‘

واہ! مچھلیاں بھی کوئی گائیں بھینسیں ہیں جو درختوں پر چڑھ جاتی ہیں۔
ایک بیوقوف دوسرے سے: اگر دریا میں آگ لگ جائے تو مچھلیاں کہاں چلی جاتی ہیں؟ 
دوسرا بیوقوف: جانا کہاں ہے وہ درختوں پر چڑھ جاتی ہیں ۔ 
پہلا بیوقوف دوسرے پر ہنستے ہوئے: واہ! مچھلیاں بھی کوئی گائیں بھینسیں ہیں جو درختوں پر چڑھ جاتی ہیں۔ 

’’بیرے کی ذہانت………پہ پردہ‘‘

’’بیرے کی ذہانت………پہ پردہ‘‘
ریسٹورانٹ میں ایک صاحب کھانا کھانے کے بعد جب اپنے ہاتھ تولیے سے صاف کرنے لگے تو تولیہ دیکھ کر بیرے سے شکایت کی ’’دیکھو! یہ تولیہ تو بہت میلا ہے۔ مجھے دوسرا……‘‘
بیرا درمیان میں بات کاٹ کر بولا’’ کمال ہے جناب!صبح سے ایک سو آدمی اس سے ہاتھ صاف کر چکے ہیں لیکن آپ کے علاوہ کسی نے شکایت نہیں کی‘‘۔ 

’’بیٹے کی باپ کو نصیحت‘‘

’’بیٹے کی باپ کو نصیحت‘‘
ایک بیٹا اپنے باپ کو نصیحت کر رہا تھا : ’’ ابا جان سگریٹ پینا بہت ہی بری عادت ہے میرے استاد کہتے ہیں سگریٹ نوشی سے انسان کی عمر کم ہو جاتی ہے۔ ‘‘
باپ نے بیٹے کی طرف ایک نظر ڈالی اور بولا، بیٹا! اس وقت میری عمر ستر سال ہے اور میں گزشتہ پچپن سال سے سگریٹ نوشی کر رہا ہوں میری تو عمر کم نہیں ہوئی۔ بیٹے نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ابا جان یہی تو بات ہے اگر آپ سگریٹ نوشی نہ کرتے ہوتے تو اس وقت کم از کم اسی سال کے ہوتے۔ 

شعری زبان میں انکل شیخ کی درد بھری آہ

’’ انکل شیخ کی درد بھری آہ‘‘

’’ انکل شیخ کی درد بھری آہ‘‘
تم نہیں آتے، ہم ناراض نہیں ہوتے 
پر جب آتے ہو ، ہم پوری رات نہیں سوتے

آتے ہوئے دکان سے دو بسکٹ ہی اٹھا لاتے
چائے  بناتے ، ایک بسکٹ ہم ایک آپ کھاتے

پر تم کیسے ہو کھا جاتے ہو مگر کھانے نہیں دیتے
سو جاتے ہو مزے سے مگر سو جانے نہیں دیتے

رات کٹ رہی ہے اور ماتم بھی جاری ہے
سپنے بھی خسارے کو بھلانے نہیں دیتے 
(مزاح نگار: ابن عطا  - ملتان)

جمعرات، 18 مارچ، 2021

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف

مزاحیہ اردو لطائف

’’ناک کا ذکر نہ کرنا‘‘

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف
باپ نے بیٹے سے کہا:
’’ دیکھو عمران آج جو مہمان ہمارے ہاں آنے والا ہے اس کی ناک کے متعلق کوئی سوال نہ کرنا‘‘۔
جب مہمان آیا تو عمران😦حیرانی سے اپنے باپ کو کہنے لگا۔ 
’’آپ تو کہتے تھے کہ ان کی ناک کا ذکر نہ کرنا۔ ان کی ناک ہی نہیں ہے۔ بات کیا خاک کروں گا۔‘‘😎

’’انعام میں قلم یا …‘‘

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف
ماں : (بیٹے سے ) اگر تم اچھے نمبروں سے پاس ہو گئے تو ایک قلم انعام میں دوں گی۔ 
بیٹا: اگر میں اچھے نمبروں سے فیل ہو گیا تو……
ماں : (غصے سے )تو جوتے!
بیٹا: بس امی مجھے آپ کا فیصلہ منظور ہے کیونکہ میرے جوتے پرانے ہو چکے ہیں۔ 

’’دل کے کام ‘‘

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف
ماسٹر صاحب نے لڑکوں کو سوال لکھوایا۔ 
’’دل کی شکل بنا کر اس کے کام بتائیں‘‘۔ 
ایک لڑکے نے سوال حل کرنے کے بعد کاپی ماسٹر صاحب کو دکھائی ۔ لکھا تھا۔ 
’’دل ایک نازک چیز ہے۔ یہ لینے دینے کے بھی کام آتا ہے اگر ٹوٹ جائے تو ہر گز نہیں جڑتا۔ اگر کسی کی یاد آ جائے تو بہت بیقرار ہو جاتا ہے۔ نیز یہ خون کے آنسو بھی روتا ہے۔‘‘

شیخ صاحب کی مہمان نوازی 

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ اردو لطائف
شیخ صاحب اپنے مہمان سے : کیوں بھائی دودھ پیو گے یا شربت۔ 
مہمان : دودھ لے آؤ۔ 
شیخ صاحب: کپ میں یا گلاس میں۔ 
مہمان : گلاس میں لے آؤ۔ 
شیخ صاحب: گلاس شیشے کا ہو یا سٹین لیس سٹیل کا۔
مہمان : شیشے کا۔ 
شیخ صاحب: گلاس سادہ ہو یا پھولدار۔ 
مہمان : پھولدار۔ 
شیخ صاحب: پھول موتیے کا ہو یا گلاب کا۔ 
مہمان:😡😡 رہنے دو۔ مجھے پیاس نہیں اچھا خدا حافظ۔

بدھ، 17 مارچ، 2021

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ لطیفے

بہترین اردو لطائف۔ مزاحیہ لطیفے

زمین میں موجود سب کچھ باہر نکل آئےگا

زمین میں موجود سب کچھ باہر نکل آئےگا

ایک سال بے تحاشا بارش ہوئی ۔ ایک محفل میں کسی نے کہا: 
’’ زمین میں جو کچھ بھی ہے اس دفعہ باہر نکل آئے گا۔‘‘ 
😨😨😨😨ملا نصیر الدین سخت گھبرا کر بولے:😰😰😰
’’یا اللہ! اگر میری تین بیویاں نکل آئیں تو کیا ہوگا۔‘‘😭😭

چین زیادہ دور ہے یا سورج

چین زیادہ دور ہے یا سورج
استاد: (شاگرد سے ) چین زیادہ دور ہے یا سورج۔ 
شاگرد: 🤔چین 
استاد: (حیرت سے) کیسے؟
شاگرد: جناب سورج کو تو ہم دیکھ سکتے ہیں۔ چین ہمیں نظر نہیں آتا۔😎

نِکَر ہی سی دیں

نِکَر ہی سی دیں
گاہک (درزی سے ) : پتلون کی سلائی کتنی لیتے ہو؟ 
درزی: پچاس روپے۔ 
گاہک : 😨😱 اتنی سلائی ۔🤔 اچھا نِکر کی سلائی کتنی لیتے ہو؟ 
درزی : دس روپے۔ 
گاہک :😞 تو آپ نِکر ہی سی دیں  ۔ ذرا لمبائی 125انچ  رکھ دینا۔👹👹

حد ہی کر دی

فٹبال کے دو کھلاڑی باتیں کر رہے تھے۔ ایک بولا : ’’میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ پورے دو گھنٹے بعد واپس آئی‘‘۔  دوسرا بولا: یہ تو کچھ بھی نہیں ہے میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ وہ دو دن بعد واپس آئی اور اس کے ساتھ ایک پرچی بھی تھی۔ جس پر لکھا تھا کہ یہ فٹبال آئندہ چاند پر نہ آئے۔
فٹبال کے دو کھلاڑی باتیں کر رہے تھے۔ ایک بولا :
’’میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ پورے دو گھنٹے بعد واپس آئی‘‘۔ 
😯😮😲
دوسرا بولا: یہ تو کچھ بھی نہیں ہے میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ وہ دو دن بعد واپس آئی اور اس کے ساتھ ایک پرچی بھی تھی۔ جس پر لکھا تھا کہ یہ فٹبال آئندہ چاند پر نہ آئے۔
😲😱😱🙀

’’نام کا پہلا حرف ہی اڑ گیا‘‘ 

طفیل : سناؤ بھئی کمال نتیجہ کیسا رہا❓❓
کمال: میں تو پاس ہوگیا ہوں۔ تم سناؤ¿¿
طفیل : کیا سناؤں ۔ میرے تو نام کا پہلا حرف ہی اڑ گیا۔😔😔

’’اسلام‘‘ ’’زندہ باد‘‘

ایک آدمی اپنے بیٹے کے ساتھ حج کے لیے جا رہا تھا۔ اس کے بیٹے کا نام اسلام تھا۔ اسی آدمی نے اپنے بیٹے کو کسی کام سے بھیجا تھا۔ ایک گھنٹہ ہوگیا۔ وہ نہ آیا ۔ جب جہاز جانے لگا تو اس آدمی نے آواز لگائی: 
’’اسلام‘‘۔
بندرگاہ پر کھڑے لوگ جذبات میں آگئے اور سب نے ایک ساتھ کہا:
’’زندہ باد‘‘🙊🙉

’’اورنگ زیب کی وفات کے بعد کیا ہوا؟‘‘

’’اورنگ زیب کی وفات کے بعد کیا ہوا؟‘‘
استاد : (شاگرد سے )اورنگزیب کی وفات کے بعد کیا ہوا؟ 
شاگرد: اسے بڑی شان و شوکت سے دفن کیا گیا۔ 
استاد: نالائق 
شاگرد : 🤔🤔 ہاں جناب اب یاد آیا۔ 
پہلے تو اسے غسل دیا گیاہوگا۔😎

اتوار، 14 مارچ، 2021

کنوارے پن پر ایک اور وار

میں (موقعہ مناسب جانتے ہوئے): دیکھیں نا اماں ! بڑے بھائیوں کو کتنا احساس ہوتا ہے چھوٹے بھائیوں کا ۔ میری ہی قسمت پھوٹی تھی…😥 بڑا بھائی: ہاہاہا😅😅۔ (بھائی نے بھی ساتھ تو دیا اور کہا)اماں دیکھ لیں۔ اب تو یہ خود کہنے لگ گیا ہے۔ اب جلد اس کی شادی کروا دیں۔ 😀 اماں جی: (مجھے مخاطب کرتے ہوئے) تمہیں وقت پہ روٹی مل رہی ہے۔ کپڑے استری مل رہے ہیں اور کیا چاہیئے تمہیں؟😱
کنوارے پن پر ایک اور وار

لَا جَدِیْدَ تَحْتَ الشَّمْسِ: یہ عربی کا محاورہ ہے ۔ جس کا مطلب ہے کہ کوئی نئی بات نہیں ۔ زندگی اپنی ڈگر پہ ہی چل رہی ہے۔ 
 صبح اٹھے ۔ آفس گئے۔ واپس آئے ۔ سو گئے۔ موبائیل چھیڑ ا ۔ پھر سو گئے ۔ یوں ہی دن گزر رہے ہیں۔ اور شاید یوں ہی گزرتے جائیں گے۔ بہت کی کوشش کر چکا ہوں کہ زندگی کو بدل دوں اور ایسی زندگی جیوں کہ روزانہ قیامت کا سامنا کرنا پڑے۔ ایک چمچا میرے سر میں بجے اور دو زجر کے جملے بول کر میں دل کی بھڑاس نکال لوں(دل ہی دل میں)۔ اس بارہ میں والدہ محترمہ سے بہت دفعہ بات کرنے کی کوشش کی۔ لیکن نتیجہ ندارد۔ 
ابھی کل ہی کی بات ہے۔ یکایک شہر کے سکوت کو توڑتے ہوئے ڈھولکی اور سہانے گانوں نے ایک نیا ماحول پیدا کر دیاتھا۔ جگہ جگہ چراغہ کیا گیا۔ دیگوں سے اٹھنے والی مہک…… اللہ ! پیٹ کے ایندھن کو بھڑکا رہی تھی ۔ ایسا لگتا تھا کہ کسی کی شادی ہے۔ اور واقع میں کسی کی شادی ہی تھی۔ 😋
چاند کے چہرے سے پردہ اٹھ رہا تھا کہ ہمارے گھر میں مکالمہ شروع ہوا۔ 
بڑا بھائی: قریب ہمسائیوں میں کسی کی شادی ہو رہی ہے۔ پتا ہے کس کی شادی ہے؟ 
میں: جی حزیفہ کے چھوٹے بھائی عُزیر کی۔ 
بڑا بھائی والدہ سے:ہاں اماں ! بڑے بھائی کی شادی ہوئی نہیں چھوٹے بھائی کی پہلے کر رہے ہیں۔ 
میں (موقعہ مناسب جانتے ہوئے): دیکھیں نا اماں ! بڑے بھائیوں کو کتنا احساس ہوتا ہے چھوٹے بھائیوں کا ۔ میری ہی قسمت پھوٹی تھی…😥
بڑا بھائی: ہاہاہا😅😅۔
(بھائی نے بھی ساتھ تو دیا اور کہا)اماں دیکھ لیں۔ اب تو یہ خود کہنے لگ گیا ہے۔ اب جلد اس کی شادی کروا دیں۔ 😀
اماں جی: (مجھے مخاطب کرتے ہوئے) تمہیں وقت پہ روٹی مل رہی ہے۔ کپڑے استری مل رہے ہیں اور کیا چاہیئے تمہیں؟😱😱😱
دوبارہ ماحول میں سکوت چھا گیا ۔ دوبارہ امیدیں ٹوٹ گئیں۔ دوبارہ روز مرہ کاموں کی تکرار شروع ہو گئی۔

دوستوں کے لطائف

دوستوں کے لطائف

’’ گاؤں کے گئے گزرے لوگ‘‘ پہلا دوست: یار! اس گاؤں کے لوگ تو بہت ہی گئے گزرے ہیں ۔ 😡😡 دوسرا دوست:کیوں کیا ہوا❓❓❓ پہلا دوست: میں نے بازار سے برف خریدی تو راستے میں چند دوست مل گئے میں برف ایک طرف رکھ کر باتیں کرنے لگا۔ گھنٹہ بھر میں دیکھا تو برف غائب تھی۔

’’ گاؤں کے گئے گزرے لوگ‘‘

پہلا دوست: یار! اس گاؤں کے لوگ تو بہت ہی گئے گزرے ہیں ۔ 😡😡
دوسرا دوست:کیوں کیا ہوا❓❓❓
پہلا دوست: میں نے بازار سے برف خریدی تو راستے میں چند دوست مل گئے میں برف ایک طرف رکھ کر باتیں کرنے لگا۔ گھنٹہ بھر میں دیکھا تو برف غائب تھی۔😵😵

لَوْ میرج

ایک صاحب نے اپنے دوست سے کہا: میں نے بیس برس پہلے لَوْ میرج کی تھی اور یہ بیس برس میں نے بڑے سکون اور اطمینان سے گزارے ۔ دوست نے فوراً پوچھا: تو پھر اب کیا ہواہے؟  یہ میری بدقسمتی ہے کہ کل ہی میری بیوی بیس برس کے بعد میکے سے آگئی ہے۔
ایک صاحب نے اپنے دوست سے کہا: میں نے بیس برس پہلے لَوْ میرج کی تھی اور یہ بیس برس میں نے بڑے سکون اور اطمینان سے گزارے ۔😎😎😏
دوست نے فوراً پوچھا:تو پھر اب کیا ہواہے؟ 😯😮
’’یہ میری بدقسمتی ہے کہ کل ہی میری بیوی بیس برس کے بعد میکے سے آگئی ہے۔‘‘😂😂😂😂

شاعر اور دوست

شاعر اپنے دوست سے: میں تمہیں اپنی نظم سنا رہا ہوں، غور سے سن رہے ہو نا؟  دوست: بالکل سن رہا ہوں۔  شاعر: لیکن تم تو جمائیاں لے رہے ہو؟ دوست: بھلے مانس، یہی تو اس بات کا ثبوت ہے کہ میں نظم سن رہا ہوں۔
 شاعر اپنے دوست سے: میں تمہیں اپنی نظم سنا رہا ہوں، غور سے سن رہے ہو نا؟ 
دوست: بالکل سن رہا ہوں۔😴😴
شاعر: لیکن تم تو جمائیاں لے رہے ہو؟😥
دوست: بھلے مانس، یہی تو اس بات کا ثبوت ہے کہ میں نظم سن رہا ہوں۔ 👻

جوتے پہن کر سویا کرو

اسلم اپنے دوست شیر علی سے: میں نے خواب میں دیکھا کہ سانپ نے میرے پاؤں کو ڈس لیا ہے۔  شیر علی: تو پھر آئندہ جوتے پہن کر سویا کرو۔
اسلم اپنے دوست شیر علی سے: میں نے خواب میں دیکھا کہ سانپ نے میرے پاؤں کو ڈس لیا ہے۔ 🐍🐍
شیر علی: تو پھر آئندہ جوتے پہن کر سویا کرو۔😈

’’اگلے سال پاس ہو جائے گا‘‘

ایک صاحب رنجیدہ حال بیٹھے تھے کہ اتنے میں ان کا پرانا دوست آیا اس نے غم کی وجہ پوچھی تو انہوں نے جواب دیا میرے بیٹے کا ہارٹ فیل ہو گیا ہے۔ یہ کہتے ہوئے وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ 😭😭
دوست نےکہا ’’ ارے بھئی حوصلہ کرو اس میں رونے کی کیا بات ہے خدا نے چاہا تو اگلے سال پاس ہو جائے گا۔🙀🙀

’’ انہیں وہاں پہلے سے موجود پایا ہے‘‘

پہلا دوست : یہ چیونٹیاں بھی عجب شے ہیں بس ہر وقت کام …… میں لگی رہتی ہیں ان کی زندگی میں تو تفریح ہے ہی نہیں۔  دوسرا دوست: میں نہیں مانتا ، ہم جب بھی پکنک پر گئے ہیں انہیں وہاں پہلے سے موجود پایا ہے۔
چونٹیاں پکنک کی جگہ پر
پہلا دوست : یہ چیونٹیاں بھی عجب شے ہیں بس ہر وقت کام …… میں لگی رہتی ہیں ان کی زندگی میں تو تفریح ہے ہی نہیں۔😑 
دوسرا دوست: میں نہیں مانتا ، ہم جب بھی پکنک پر گئے ہیں انہیں وہاں پہلے سے موجود پایا ہے۔ 😨😱😝😝

ہفتہ، 13 مارچ، 2021

بہترین لطائف (انکم ٹیکس، بیمہ، غصہ نکالنے کا نیا انداز)

غصہ نکالنے کا نیا انداز ایک فوجی رنگروٹ اپنے افسر کی سختی کی وجہ سے اس سے بہت تنگ تھا۔ لیکن کیا کرتا۔ وہ افسر تھا۔ ایک دن اس نے اپنے غصے کو نکالنے کے لیے اپنے افسر سے پوچھا :  ’’ اگر میں آپ کو گدھا کہوں تو آپ کیا کریں گے۔‘‘  افسر نے غصے سے جواب دیا۔ ’’میں تمہارا کورٹ مارشل کرادوں گا۔‘‘  ’’اور سر…… اگر میں دل ہی دل میں آپ کو گدھا کہوں تو پھر آپ کیا کریں گے؟‘‘  ’’ پھر…… پھر تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔‘‘ افسر نے جواب دیا  ’’ تو جناب…… پھر میں اپنے دل میں سوچ رہا ہوں کہ آپ گدھے ہیں۔‘‘
Best Jokes
بہترین لطائف (انکم ٹیکس، بیمہ، غصہ نکالنے کا نیا انداز)

 انکم ٹیکس 

ایک صاحب غصے😡 کی حالت میں ڈاک خانہ پہنچے اور پوسٹ ماسٹر سے کہا:

’’میں بے حد پریشان ہوں۔😬 مجھے دھمکی آمیز خطوط مل رہے ہیں ۔‘‘ 

’’یہ تو بڑا جرم ہے۔😲 کیا آپ کو کسی پر شبہ ہے۔‘‘
انکم ٹیکس  ایک صاحب غصے کی حالت میں ڈاک خانہ پہنچے اور پوسٹ ماسٹر سے کہا۔   ’’میں بے حد پریشان ہوں۔ مجھے دھمکی آمیز خطوط مل رہے ہیں ۔‘‘   ’’یہ تو بڑا جرم ہے۔ کیا آپ کو کسی پر شبہ ہے۔‘‘’’شبہ کیا…… مجھے یقین ہے۔ یہ خط انکم ٹیکس والے بھیج رہے ہیں۔
Income Tax Joke

’’شبہ کیا…… مجھے یقین ہے۔😏 یہ خط انکم ٹیکس والے بھیج رہے ہیں۔😜😜😜😜

بیمہ 

رحیل اپنی امی سے : ’’ مگر امی میں دریا میں نہانے کیوں نہیں جا سکتا۔‘‘
رحیل اپنی امی سے : ’’ مگر امی میں دریا میں نہانے کیوں نہیں جا سکتا۔‘‘  امی:’’بیٹے پانی بہت گہرا ہے۔‘‘  رحیل: مگر ابو بھی تو وہیں نہا رہے ہیں۔   امی: ’’ابو کی اور بات ہے۔ ان کا بیمہ ہو چکا ہے۔‘‘

امی:’’بیٹے پانی بہت گہرا ہے۔‘‘

رحیل: مگر ابو بھی تو وہیں نہا رہے ہیں۔ 

امی: ’’ابو کی اور بات ہے۔ ان کا بیمہ ہو چکا ہے۔‘‘

غصہ نکالنے کا نیا انداز

ایک فوجی رنگروٹ اپنے افسر کی سختی کی وجہ سے اس سے بہت تنگ تھا۔ لیکن کیا کرتا۔ وہ افسر تھا۔ ایک دن اس نے اپنے غصے کو نکالنے کے لیے اپنے افسر سے پوچھا :

’’ اگر میں آپ کو گدھا کہوں تو آپ کیا کریں گے۔‘‘😐

افسر نے غصے سے جواب دیا۔ ’’میں تمہارا کورٹ مارشل کرادوں گا۔‘‘😡

’’اور سر…… اگر میں دل ہی دل میں آپ کو گدھا کہوں تو پھر آپ کیا کریں گے؟‘‘

’’ پھر…… پھر تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔‘‘ افسر نے جواب دیا

’’ تو جناب…… پھر میں اپنے دل میں سوچ رہا ہوں کہ آپ گدھے ہیں۔‘‘😈👿👿

جمعہ، 12 مارچ، 2021

پاکستانی لڑکی بمقابلہ انگریزی میم

 پاکستانی لڑکی بمقابلہ انگریزی میم

💓ہمارا پاکستان بہت ہی پیارا ہے۔ اور اس کے باسی اس سے بھی پیارے ہیں۔ نہیں شاید اس سے کم ۔ تھوڑے سے اور کم۔ بہت کم😊۔
پاکستان کا جھنڈہ
💓ہمارا پاکستان بہت ہی پیارا ہے۔ اور اس کے باسی اس سے بھی پیارے ہیں۔ نہیں شاید اس سے کم ۔ تھوڑے سے اور کم۔ بہت کم😊۔ 

صورت سیدھا آنکھوں پہ وار کرتی ہے۔ یعنی بدصورت نظر آئے تو بصارت مفرور و مفقود😑۔ اور کوئی خوبصورت نظر آئے تو نظریں تیز اور آنکھیں موٹی تازی ہوجاتی ہیں😍۔ 

جبکہ سیرت دل پر اثر کرتی ہے💕۔ بداخلاق سے دل بد دل ہو جاتا ہے اور خوش اخلاق پہ فریفتہ۔ 

اس لحاظ سے 4 قسمیں جنم لیتی ہیں: 

1:۔ خوش اخلاق خوبصورت

2:۔ خوش اخلاق بد صورت

3:۔ بد اخلاق خوبصورت 

4:۔ بد اخلاق بد صورت

1:۔ خوش اخلاق خوبصورت

پہلی قسم کی میں ایک مثال بیان کرتا ہوں ۔ 

پانچ سال قبل خاکسار کو قضائے حاجت کے لیے یوکے جانا پڑا۔ (😎قارئین قضاء حاجت سے غلط مطلب نہ لیں ۔ قضاء حاجت کا معنیٰ ہے ضرورت پوری  کرنا۔) مجھے اپنی کتاب میں حوالہ جات کی تصدیق کے لیے یوکے کی مختلف لائبریریوں میں جانا تھا ۔ 

⛅اک حسیں صبح کا نمود ہونے جا رہا تھا۔ 🌞سورج کی کرنوں سے خوبصورت کوئی واقعہ وقوعہ میں آنے والا تھا۔ نہیں اتنا خوبصورت بھی نہیں۔ یا شاید تھا۔ میں کتاب پڑھتے ہوئے لائبریری کے مین دروازے سے نکل رہا تھا کہ ایک اچھی صورت والی انگریزی میم مجھ سے ٹکرا گئی ۔ اور میری کتاب گر گئی۔ شاید میں نے ٹکر جان بوجھ کر ماری تھی۔ 

اک حسیں صبح کا نمود ہونے جا رہا تھا۔ 🌞سورج کی کرنوں سے خوبصورت کوئی واقعہ وقوعہ میں آنے والا تھا۔ نہیں اتنا خوبصورت بھی نہیں۔ یا شاید تھا۔ میں کتاب پڑھتے ہوئے لائبریری کے مین دروازے سے نکل رہا تھا کہ ایک اچھی صورت والی انگریزی میم مجھ سے ٹکرا گئی ۔ اور میری کتاب گر گئی۔ شاید میں نے ٹکر جان بوجھ کر ماری تھی۔
بے دھیانی میں ٹکر
اس حسیں آبشار آنکھوں والی نے معذرت کے انداز میں کہا :

Oh, I apologies, I am really really sorry. 

😔مجھے بہت برا معلوم ہوا۔ 😇نہیں تھوڑا تھوڑا۔😉 شاید بالکل نہیں۔ 😛شاید مجھے اچھا محسوس ہوا ۔😜 بلکہ اچھے سے کچھ زیادہ۔ میں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا اور اس کی معذرت کو ان الفاظ سے قبول کیا: 

It's Okay, no its good, but it is more than good. You can do it again, or again and again. You can take my number to call me whenever you want to repeat it.

’’یعنی کوئی بات نہیں ۔ بلکہ اچھی بات ہے۔ اچھی سے کچھ زیادہ ۔ آپ اسے دہرا سکتی ہیں۔ بلکہ باربار دوہرا سکتی ہیں۔ آپ میرا نمبر لے لیجئے اور جب ٹکرانے کا دل چاہے مجھے بلا لیجئے گا۔ وہ مسکرائی ۔ میں نے سمجھا میری انگریزی سے متأثر ہو گئی ہے۔ اسی خیال میں میری آنکھ کھل گئی۔ میں نے کہا ابھی میں نے نمبر بھی نہیں دیا تھا۔ 

4:۔ بد اخلاق بد صورت

😟😞اب میں چوتھی قسم کی بھی ایک مثال بتاتا ہوں۔ 

اگلے روز پاکستان لاہور یونیورسٹی میں اپنے کسی عزیز کے داخلہ کے لیے جانا تھا۔ مذکورہ بالا سے ملتا جلتا واقعہ پیش آ گیا۔ 😳لیکن حالات تھوڑے سے مختلف تھے۔ نہیں بلکہ بہت زیادہ مختلف تھے۔🙀 بہت بہت زیادہ۔ 

اس بار ٹکر لڑکی کی وجہ سے ہوئی تھی۔ مجھے یقین ہے۔ اور میری فائل میرے ہاتھ سے گر گئی تھی۔ لڑکی کی صورت تھوڑی سی  بری تھی۔ شاید … تھوڑی سی سے کچھ زیادہ ۔ اس لڑکی نے مجھ سے بڑے پیار سے ان الفاظ میں معذرت کی: 

’’ اوئے اَنّے تینو نظر نئیں آندا۔ یا سونڑیں کڑی نوں ویکھ کے ٹکراں ماردیں۔ تینوں شرم نئیں آندی ، تیری ماں پینڑاں کر چے نئیں نے۔ میں ہونڑیں فون کردی آن اپڑیں پرا نوں ۔ تیرے منہ تے دو تِن لائے گانا تے تیری عقل ٹھکانڑیں آ جائے گی…‘‘

’’ یعنی او اندھے، تجھے نظر نہیں آتا ۔ یا پیاری لڑکی کو دیکھ کر ٹکریں مارتے ہو۔ تجھے شرم نہیں آتی۔ تمہاری ماں بہن نہیں۔ میں ابھی فون کرتی ہوں اپنے بھائی کو ۔ وہ ابھی آکر تمہارے منہ پر دو تین لگائے گا تو تمہاری عقل ٹھکانے آ جائے گی…‘‘

😓😖😭😭😭میں انتظار کر رہا تھا کہ میری آنکھ کب کھلتی ہے۔ لیکن اس بار آنکھ بھی نہیں کھلی۔ آخر میں نے ہاتھ جوڑے اور کہا میری پینڑیں معاف کر۔ یعنی میری بہن معاف کرو۔ اور اپنی راہ کو ہو لیا۔

👳دوسری اور تیسری قسم کی میں وضاحت نہیں کروں گا۔ کیوں کہ کسی ایک کے بیان سے میری شریک حیات کا دل ٹوٹ جائے گا۔ یا شاید میرا منہ۔ 

(مزاح نگار: خباب احمد)

ہفتہ، 20 فروری، 2021

تیری زلف پہ میں اک شعر لکھ بیٹھا


 تیری زلف پہ میں اک شعر لکھ بیٹھا… ایک عرصہ سے یہ بات بڑی شدت سے محسوس ہو رہی ہے کہ ہمارے معاشرے میں شعرا ء ایسے جنم لے رہے ہیں جیسے بہار میں ……مچھر۔ اور یہ ’’شاعری‘‘  نام کی متعدی بیماری آنکھ جھپکتے ہی ان کو بھی لگ گئی ہے جن کا ایک دور میں اردو سے کوئی سرو کار بھی نہیں رہا ۔ جیسے ہمارے سندھ کے لاشاری بھائی ۔   گزشتہ 7 سالوں میں میں نے اپنے ہم مکاتب میں شاعری کے ایسے فنکارے دیکھے کہ بعض کو تو پہلے شعر کے بعد ہی قومے میں چلے جانا  چاہیئے تھا۔ (اللہ لمبی زندگی دے…… سب کو) ۔ ایسی دکھی شاعری لکھتے تھے کہ بعض سامعین جذبات پر قابو نہ رکھ پانے کے باعث زار و قطار ہنسی ٹھٹھہ کرتے ۔ اور بعض غضبناک ہو کر گونگا سٹاپ لگاتے اور چلے جاتے ۔ (مجھ پر بھی کئی بار گونگا سٹاپ لگا ہے) ۔  یہ کئی ٹوٹے عاشق ہی ہیں جنہوں نے ایسے اعلیٰ قسم کے شعراء کو ’’واہ واہ‘‘ ’’مکرر ، مکرر‘‘کہہ  کر پروان چڑھایا ہے جنکو چند سال بعد شاید خود اپنے دیوان پڑھ کر اپنے ماضی کو بھلانے کی خواہش پیدا ہو اور سردیوں میں وہ باربی کیو کرتے ہوئے ایک ایک صفحہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں۔اور جو ایسا نہ کریں گے تو یہ ضرور کریں گے کہ دوسروں کی نظروں سے (کم از کم اپنی محترمہ بیگم سے ) چھپانے کی جگہیں ڈھونڈیں گے۔

😂😂😂😂😂😂

آج اس کوچہ میں سنتے ہیں قیامت آئی

تیری زلف پہ میں اک شعر لکھ بیٹھا… ایک عرصہ سے یہ بات بڑی شدت سے محسوس ہو رہی ہے کہ ہمارے معاشرے میں شعرا ء ایسے جنم لے رہے ہیں جیسے بہار میں ……مچھر۔ اور یہ ’’شاعری‘‘  نام کی متعدی بیماری آنکھ جھپکتے ہی ان کو بھی لگ گئی ہے جن کا ایک دور میں اردو سے کوئی سرو کار بھی نہیں رہا ۔ جیسے ہمارے سندھ کے لاشاری بھائی ۔

 گزشتہ 7 سالوں میں میں نے اپنے ہم مکاتب میں شاعری کے ایسے فنکارے دیکھے کہ بعض کو تو پہلے شعر کے بعد ہی قومے میں چلے جانا  چاہیئے تھا۔ (اللہ لمبی زندگی دے…… سب کو) ۔ ایسی دکھی شاعری لکھتے تھے کہ بعض سامعین جذبات پر قابو نہ رکھ پانے کے باعث زار و قطار ہنسی ٹھٹھہ کرتے ۔ اور بعض غضبناک ہو کر گونگا سٹاپ لگاتے اور چلے جاتے ۔ (مجھ پر بھی کئی بار گونگا سٹاپ لگا ہے) ۔

یہ کئی ٹوٹے عاشق ہی ہیں جنہوں نے ایسے اعلیٰ قسم کے شعراء کو ’’واہ واہ‘‘ ’’مکرر ، مکرر‘‘کہہ  کر پروان چڑھایا ہے جنکو چند سال بعد شاید خود اپنے دیوان پڑھ کر اپنے ماضی کو بھلانے کی خواہش پیدا ہو اور سردیوں میں وہ باربی کیو کرتے ہوئے ایک ایک صفحہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں۔اور جو ایسا نہ کریں گے تو یہ ضرور کریں گے کہ دوسروں کی نظروں سے (کم از کم اپنی محترمہ بیگم سے ) چھپانے کی جگہیں ڈھونڈیں گے۔

آج جو میری نظر حلقہ احباب کے واٹس ایپ سٹیٹس پر پڑی تو ہر دوسرے کو غالب اور علامہ اقبال پایا۔ ایسا ہی فیس بک پر سخن ور محو محفل مشاعرہ نظر آئے ۔ یہ بات مجھ پر گراں گزری ۔ اور سوچا کہ ان کو بتائیں کہ شاعری کس صنف تحریر کا نام ہے اور اپنے شاندار اور اعلیٰ قسم کے کلام سے ان پر ایسا سحر کر دیں کہ وہ خود شعر لکھنا بھول جائیں ۔

میں بتاتا چلوں کہ ہم شاعری میں استاد ہیں اور بچپن ہی سے ہماری طبیعت میں شاعرانہ انداز ودیعت کیا گیا ہے  گو ہم نے خود ہی اس بلا کوایک عرصہ سے  پا بہ زنجیر رکھا ۔ اور زبان پر قفل خود ہی لگائے رکھا۔ پس زبان کی رسم عقدہ کشائی منائی گئی ۔ اور اپنا شاہکار شعر ی کلام کا مطلع قلم کی روشنائی سے ورق پر نقش کیا۔ مطلع نظر قارئین ہے :

تیری زلف پر میں اک شعر لکھ بیٹھا                              میری زلف نہ بچی میرا بال نہ بچا

اس پروقار شعر کو جنم لئے ابھی چند لمحات بیتے تھے کہ طبیعت  کے تموج نے ایک اچھے سے سامع کی تلاش شروع کر دی ۔ اور آخر کار یہ سعادت میرے ایک ہم جلیس کو نصیب ہوئی ۔ اور یہ گرم گرم شعر میں نے اپنے ہی دوست کو (اللہ میری مغفرت فرمائے اور سامع کی سماعت واپس لوٹا دے) سنا ڈالا۔ پھر جو میرا انجام ہوا ۔

کچھ نہ پوچھو رو برو جا کر کسی کے کیا ہوا

اگر زیادہ ہی تجسس ہے کہ آگے کیا ہوا تو میرے دوست کی سماعت لوٹنے دیں اور پھر اس سے درخواست کر کے دیکھ لیں کہ میرا مطلعِ کلام کس بلند مرتبت کا تھا ۔ ضرور وہ آپ کو میرا کلام سنائے گا……بس پانچ سات منٹ کے قہقہوں کے بعد۔ اور خیر بادکہتے ہوئے …بتیسی باہر ہوگی ۔ شاید غلطی میری ہی تھی (میں مان جاتا ہوں نہ ) ۔ کاش! مجھے ایسا خیال آنے سے پہلے نیند آ جاتی ۔اور مجھے ایسی سبکی نہ اٹھانی پڑتی ۔

شاعر بہت حساس ہوتے ہیں ۔ تب سے میں نے توبۃ النصوح کی ہوئی ہے اور وہ دن ہے اور آج۔ میں نے کبھی دوبارہ اس کوچہ میں قدم نہیں رکھا ۔ اور اب کے رکھوں گا بھی نہیں ۔ تاکس نہ گوید بعد ازیں:

آج اس کوچہ میں سنتے ہیں قیامت آئی

(کالم نگار: اردو) 

جمعرات، 18 فروری، 2021

"میں ہوں کانوں کی دشمن"

 

میرا نام اجنبی زبان میں ہے لیکن جانتے مجھے سب ہیں۔مجھے ماحول میں شور و غل بالکل پسند نہیں۔ جس کے کان پکڑ لیتی ہوں اُسے ہم جلیسوں سے دور کردیتی ہوں۔مجھے پردوں سے سخت نفرت ہے۔اسی لئے کان کے پردوں کو پھاڑنے کی کوشش کرتی ہوں۔نوجوان میرے جال و چال میں جلد پھنس جاتے ہیں۔ہاں بعض دانا ،عمر رسیدہ ،محبت کرنے والےانہیں میری تدبیر سے باخبر کردیتے ہیں۔ان نوجوانوں کو میں داد دیتی ہوں جو بڑوں کی بات میں نہیں آتےاور میری ہمت بلند اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور میرے کام میں مجھے سہولت میسر کرتے ہیں۔ (کالم نگار:اردو) نوٹ:۔ اگر آپ اس پہیلی کا جواب جانتے ہیں تو کمنٹ میں لکھ دیں۔
😁👹😁👹😁👹

کانوں کی دشمن

میرا نام اجنبی زبان میں ہے لیکن جانتے مجھے سب ہیں۔مجھے ماحول میں شور و غل بالکل پسند نہیں۔ جس کے کان پکڑ لیتی ہوں اُسے ہم جلیسوں سے دور کردیتی ہوں۔مجھے پردوں سے سخت نفرت ہے۔اسی لئے کان کے پردوں کو پھاڑنے کی کوشش کرتی ہوں۔نوجوان میرے جال و چال میں جلد پھنس جاتے ہیں۔ہاں بعض دانا ،عمر رسیدہ ،محبت کرنے والےانہیں میری تدبیر سے باخبر کردیتے ہیں۔ان نوجوانوں کو میں داد دیتی ہوں جو بڑوں کی بات میں نہیں آتےاور میری ہمت بلند اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور میرے کام میں مجھے سہولت میسر کرتے ہیں۔
(کالم نگار:اردو)
نوٹ:۔ اگر آپ اس پہیلی کا جواب جانتے ہیں تو کمنٹ میں لکھ دیں۔

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...