منگل، 2 نومبر، 2021

ماں ایک عظیم نعمت

 ماں ایک عظیم نعمت


تحریر: لعل ڈنو شنبانی
Lal Dino Shanbani

گھر سماج کے ایک چھوٹے سے  حصے کا نام ہوتا ہے مگر اس حصے کی بہت بڑی اہمیت 
ہوتی ہے،کسی بھی گھر یا خاندان کے افراد اس گھر کا حصہ ہوتے ہیں۔اگر خاندان کے 
افراد اچھے، سلجھے ہوئے اور منظم ہوتے ہیں تو وہ سلجھا ہوا گھرانہ کہلائے گا۔

ایسے گھر کے افراد میں بہتری اور اچھائی کی توقع کی جا سکتی ہے جن میں 
محبت،ہمدردی،عاجزی،عزت ،احترام اور  رشتوں کی قدر ہو۔ رشتہ چاہے کوئی بھی ہو 
اہمیت کا حامل ہوتا ہے ،اس لیے ہر طرح سے اس کا خیال رکھا جائے۔ایک واقعہ کا 
مفہوم بھی ہے حضور اکرم ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے اصحاب ؓ سے یوں فرمایا تھا کہ اگر 
تم سے کوئی تعلق توڑنا چاہے تو تم اس سے تعلق جوڑنے کی کوشش کرو۔

رشتے دو طرح کے ہوتے ہیں ایک خون کے رشتے اور دوسرا سماجی رشتے۔خون کے رشتوں 
میں اکثریت گھر کے افراد کی ہوتی ہے جس میں ماں باپ،بہن بھائی،دادا دادی،نانا 
نانی وغیرہ شامل ہوتے ہیں اور سماجی رشتوں میں اہل محلہ ،پڑوسی،گاوں یا شہر کے 
لوگ،دوست،استاد اور تمام اہل وطن آ جاتے ہیں۔ جو تمام رشتیداروں اور تعلقداروں 
سے جتنا اچھا سلوک کرے گا ان کے دلوں میں اتنی جگہ بنا پائے گا اور سماج میں 
اسے عزت کی نگاہ سے بھی دیکھا جائے گا۔


خونی رشتوں میں سب سے زیادہ اہمیت ماں باپ کی ہوتی ہے اگر اس کو مزید مختصر 
کیا جائے تو ماں کی عظمت بہت وسیع ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنی قرآن مجید میں 
والدین سے لفظ 'اف' تک کہنے  سے بھی منع فرما کر ان کے مقام و مرتبہ کو واضح 
فرمایا۔حضور ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔اگر ہم اپنے 
سماج میں آس پاس نظر دوڑا کر ذرا جھانکنے کی کوشش کریں تو یقیننا یہی نتیجہ 
ملتا ہے کہ جنہوں نے اپنے ماں باپ کی فرمانبرادری،عزت و تکریم کی وہ کامیاب 
ہوئے اور جنہوں نے اپنے ماں باپ کا حق ادا نہ کیا وہ آج تک ناکام ہیں۔ماں باپ 
کے نافرمان چاہے جتنی بھی کوشش،مشقت اور محنت کرتے ہیں پھر بھی ناکامی انک 
مقدر بن جاتی ہے اس کے برعکس والدین کے فرمانبرداروں کے لیے کامیابی کی اسباب 
خود بخود اس طرح نکل آتے ہیں جس کا انہوں نے خوابوں میں بھی اندیشہ نہ کیا ہو۔

ماں کو مختلف زبانوں میں ام، ممہ،ممی ،امی،اماں،مم،آئی اور مائی وغیرہ پکارا 
جاتا ہے،ماں کے  نام کا آواز اردو کے حرف میم کے ارد گر گھومتا رہتا ہے،دراصل 
ماں کے ناموں کا انتخاب پیدا ہونے والے نوزائدہ معصوم بچے یا بچی کی موں سے 
نکلنے والے الفاظ  'ام،مم،اوماں' سے کیا گیا ہے،چاہے بچہ کسی عرب کا ہو یا عجم 
کا اس کے شروعاتی آواز میں پائی جانے والی الفاظ کی شکل ایک جیسی ہوتی ہے۔


ماں کو اللہ تعالیٰ نے کچھ ایسے نرالے اور شاندار انداز میں پیدا فرمایا اور 
اسے خوبیوں سے نوازا کہ ماں  اپنے بچوں پر بڑی شفیق ہوتی ہے،راتوں اور دنوں کو 
اپنے بچوں پر اپنا سکون قربان کرنے والی ذات ماں ہی کی ہوتی ہے۔چاہے کوئی کسی 
بھی مذہب یا نسل سے ہو وہ ماں کی عظمت کا انکار نہیں کرسکتا۔  اسی ماں کی عظمت 
کو عیاں کرنے کے لیے یومِ ماں ، ماں کا عالمی دن، یوم مادر یا ماؤں کا دن ہر 
سال  مختلف ممالک میں منایا جاتا ہے، عالمی طور پر اس کی کوئی ایک متفقہ تاریخ 
نہیں، یہ دن مختلف ممالک میں مختلف تاریخوں پر ملہائی جاتی ہے۔اکثر یورپی 
ممالک میں مئی کے دوسرے اتوار کو جبکہ بعض عرب و مسلم ریاستوں میں 21 مارچ کو 
یوم مادر کا درجہ دیا گیا ہے،کئی ایسے ممالک بھی ہیں جو یہ دن 
جنوری ،مارچ ،نومبر یا اکتوبر میں مناتے ہیں۔  اس دن کو منانے کا مقصد اپنی 
والدہ کی اہمیت کا احساس کرنا، ان کی خدمت کرنا اور انہیں خوشی دینا ہے۔اس دن 
پر اولاد اپنی ماوٴں کو تحائف وغیرہ بھی پیش کرتے ہیں۔

ماں ایک عظیم نعمت ہے۔جن کی مائیں سلامت ہیں، انہیں چاہیے کہ ان کی جدائی سے 
پہلے ان کی خدمت کرکے انہیں راضی کریں اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ماں کی 
رضا اللہ تعالی کی رضا کا سبب ہے۔

منگل، 20 اپریل، 2021

اقوال زریں | ہیروں اور جواہرات سے قیمتی نصائح | سوچ کے بارہ میں اقوال

 

Pure water - nature beauty

سوچ کے بارہ میں اقوال

 انسان کو ہمیشہ اچھا سوچنا چاہیئے.  بری سوچ کو ذہن سے نکال دینا چاہیئے.  
√ انسان کی سوچ اس کی شناخت کرواتی ہے.  
√ اگر چہرے پر رونق لانا چاہتے ہو تو اپنی سوچ کو بھلا اور صاف کر لو. 
√ دنیا کو بدلنے سے پہلے ہر کسی کو اپنی سوچ بدلنی ہوگی. 
√ سوچنا سمجھنا عقل مندوں کا کام ہے اور بغیر سوچے سمجھے کچھ کرنا, کہنا , رہنا سہنا کم عقلی اور کم فہمی کی علامت ہے. 
√ جو لوگ سوچ سمجھ کر بولتے ہیں وہ کم بولتے ہیں.
√ سوچ سمجھ کر بولنے سے بعد کے پچھتاوے سے انسان بچ جاتا ہے.  
√ سوچ بچار کرنے سے انسان کے لیے ترقی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں. 
√ سوچ سمجھ انسان اور دیگر حیوانات میں فرق کرتی ہے.  
√ ہر کسی کو سوچ و بچار کرنے کا حق ہے.  اچھی سوچ کی قدر کرنی چاہیئے. اور بری سوچ کو معاشرے سے باحسن طریق اور دلائل قطعیہ کے ساتھ رد کرنا چاہیئے.  
√ یہ مت سوچیں کہ کوئی آپ کے بارہ میں کیا سوچتا ہے.  ترقی میں یہ بات سب سے بڑی رکاوٹ ہے. 
√ انسان کی سوچ محدود ہے. اور لا محدود چیزوں کے بارہ میں سوچنے سے قاصر بھی. 

یادوں کے بارہ میں اقوال | یاد کے بارہ میں | جب کسی کی یاد آئے تو

Rose

یادوں کے بارہ میں اقوال

√جب کسی کی یاد آتی ہے تو انسان اس عالم سفلی سے نکل کر ایک نئے عالم میں اپنے آپ کو پاتا ہے.
 √کسی کو یاد کرنا محبت کی ایک علامت ہے.
√اسی کے ذکر میں نکلے میری جان 
کہ یاد یار میں بھی اک مزہ ہے
√جب انسان کسی کو یاد کرتا ہے تو اسے اس یاد کی چاشنی سے مٹھاس حاصل ہوتی ہے. خواہ یادوں میں محبت کی صعوبتیں اور تلخیاں ہی کیوں نہ ہوں.  

جمعہ، 2 اپریل، 2021

آج کا دن تاریخ کی نظر میں (2 اپریل 2021)

آ ج کا دن تاریخ کی نظر میں 
 

تعطیلات و تہوار

1۔روس اور بیلاروس کا یوم یکجہتی

2۔خودفکری آگاہی کا عالمی دن 

3۔ورثہ کے تحفظ کا دن (تھائی لینڈ)


تاریخ ماضی
1792۔سکے کا ایکٹ ریاستہائےمتحدہ امریکہ منٹ کے ذریعے منظور کیا گیا۔
1801۔فرانسیسی انقلابی جنگوں کے درمیان انگریزوں نے ڈنمارک کے بیڑے پر قبضہ کیا۔
1851۔رام چہارم کو تھائی لینڈ کا بادشاہ بنا دیا گیا ۔
1885۔کینڈا کے کری جنگجووں نے میڑک جھیل کے گاوں پر حملہ کیا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے۔
1911۔آسٹریلیائی بیورو برائےشماریات نے ملک کی پہلی قومی مردم شماری کی ۔
1972۔اداکار چارلی چپلن 1950کی دہائی کے اوائل میں ریڈڈراو کے دوران کمیونسٹ کا نام لگانے کے بعد پہلی بار امریکہ واپس آئے۔
1980۔ریاستہائے متحدہ کے صدر جمی کارٹر نے خام تیل سے چلنے والے منافع ٹیکس ایکٹ پر دستخط کئے۔
1982۔ارجنٹائن نے جزائر فارک لینڈ پر حملہ کیا۔
2002۔اسرائیلی فوجوں نے بیت المقدس میں چرچ آف نیوریٹی کا گھیراو کیا جہاں مسلح فلسطینی پیچھے ہٹ گئے۔


 

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...