پاکستانی لڑکی بمقابلہ انگریزی میم
![]() |
پاکستان کا جھنڈہ |
صورت سیدھا آنکھوں پہ وار کرتی ہے۔ یعنی بدصورت نظر آئے تو بصارت مفرور و مفقود😑۔ اور کوئی خوبصورت نظر آئے تو نظریں تیز اور آنکھیں موٹی تازی ہوجاتی ہیں😍۔
جبکہ سیرت دل پر اثر کرتی ہے💕۔ بداخلاق سے دل بد دل ہو جاتا ہے اور خوش اخلاق پہ فریفتہ۔
اس لحاظ سے 4 قسمیں جنم لیتی ہیں:
1:۔ خوش اخلاق خوبصورت
2:۔ خوش اخلاق بد صورت
3:۔ بد اخلاق خوبصورت
4:۔ بد اخلاق بد صورت
1:۔ خوش اخلاق خوبصورت
پہلی قسم کی میں ایک مثال بیان کرتا ہوں ۔
پانچ سال قبل خاکسار کو قضائے حاجت کے لیے یوکے جانا پڑا۔ (😎قارئین قضاء حاجت سے غلط مطلب نہ لیں ۔ قضاء حاجت کا معنیٰ ہے ضرورت پوری کرنا۔) مجھے اپنی کتاب میں حوالہ جات کی تصدیق کے لیے یوکے کی مختلف لائبریریوں میں جانا تھا ۔
⛅اک حسیں صبح کا نمود ہونے جا رہا تھا۔ 🌞سورج کی کرنوں سے خوبصورت کوئی واقعہ وقوعہ میں آنے والا تھا۔ نہیں اتنا خوبصورت بھی نہیں۔ یا شاید تھا۔ میں کتاب پڑھتے ہوئے لائبریری کے مین دروازے سے نکل رہا تھا کہ ایک اچھی صورت والی انگریزی میم مجھ سے ٹکرا گئی ۔ اور میری کتاب گر گئی۔ شاید میں نے ٹکر جان بوجھ کر ماری تھی۔
![]() |
بے دھیانی میں ٹکر |
Oh, I apologies, I am really really sorry.
😔مجھے بہت برا معلوم ہوا۔ 😇نہیں تھوڑا تھوڑا۔😉 شاید بالکل نہیں۔ 😛شاید مجھے اچھا محسوس ہوا ۔😜 بلکہ اچھے سے کچھ زیادہ۔ میں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا اور اس کی معذرت کو ان الفاظ سے قبول کیا:
It's Okay, no its good, but it is more than good. You can do it again, or again and again. You can take my number to call me whenever you want to repeat it.
’’یعنی کوئی بات نہیں ۔ بلکہ اچھی بات ہے۔ اچھی سے کچھ زیادہ ۔ آپ اسے دہرا سکتی ہیں۔ بلکہ باربار دوہرا سکتی ہیں۔ آپ میرا نمبر لے لیجئے اور جب ٹکرانے کا دل چاہے مجھے بلا لیجئے گا۔ وہ مسکرائی ۔ میں نے سمجھا میری انگریزی سے متأثر ہو گئی ہے۔ اسی خیال میں میری آنکھ کھل گئی۔ میں نے کہا ابھی میں نے نمبر بھی نہیں دیا تھا۔
4:۔ بد اخلاق بد صورت
😟😞اب میں چوتھی قسم کی بھی ایک مثال بتاتا ہوں۔
اگلے روز پاکستان لاہور یونیورسٹی میں اپنے کسی عزیز کے داخلہ کے لیے جانا تھا۔ مذکورہ بالا سے ملتا جلتا واقعہ پیش آ گیا۔ 😳لیکن حالات تھوڑے سے مختلف تھے۔ نہیں بلکہ بہت زیادہ مختلف تھے۔🙀 بہت بہت زیادہ۔
اس بار ٹکر لڑکی کی وجہ سے ہوئی تھی۔ مجھے یقین ہے۔ اور میری فائل میرے ہاتھ سے گر گئی تھی۔ لڑکی کی صورت تھوڑی سی بری تھی۔ شاید … تھوڑی سی سے کچھ زیادہ ۔ اس لڑکی نے مجھ سے بڑے پیار سے ان الفاظ میں معذرت کی:
’’ اوئے اَنّے تینو نظر نئیں آندا۔ یا سونڑیں کڑی نوں ویکھ کے ٹکراں ماردیں۔ تینوں شرم نئیں آندی ، تیری ماں پینڑاں کر چے نئیں نے۔ میں ہونڑیں فون کردی آن اپڑیں پرا نوں ۔ تیرے منہ تے دو تِن لائے گانا تے تیری عقل ٹھکانڑیں آ جائے گی…‘‘
’’ یعنی او اندھے، تجھے نظر نہیں آتا ۔ یا پیاری لڑکی کو دیکھ کر ٹکریں مارتے ہو۔ تجھے شرم نہیں آتی۔ تمہاری ماں بہن نہیں۔ میں ابھی فون کرتی ہوں اپنے بھائی کو ۔ وہ ابھی آکر تمہارے منہ پر دو تین لگائے گا تو تمہاری عقل ٹھکانے آ جائے گی…‘‘
😓😖😭😭😭میں انتظار کر رہا تھا کہ میری آنکھ کب کھلتی ہے۔ لیکن اس بار آنکھ بھی نہیں کھلی۔ آخر میں نے ہاتھ جوڑے اور کہا میری پینڑیں معاف کر۔ یعنی میری بہن معاف کرو۔ اور اپنی راہ کو ہو لیا۔
👳دوسری اور تیسری قسم کی میں وضاحت نہیں کروں گا۔ کیوں کہ کسی ایک کے بیان سے میری شریک حیات کا دل ٹوٹ جائے گا۔ یا شاید میرا منہ۔
(مزاح نگار: خباب احمد)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
if you have any doubts,please let me know