مزاحیہ اردو لطائف
’’ناک کا ذکر نہ کرنا‘‘
باپ نے بیٹے سے کہا:
’’ دیکھو عمران آج جو مہمان ہمارے ہاں آنے والا ہے اس کی ناک کے متعلق کوئی سوال نہ کرنا‘‘۔
جب مہمان آیا تو عمران😦حیرانی سے اپنے باپ کو کہنے لگا۔
’’آپ تو کہتے تھے کہ ان کی ناک کا ذکر نہ کرنا۔ ان کی ناک ہی نہیں ہے۔ بات کیا خاک کروں گا۔‘‘😎
’’انعام میں قلم یا …‘‘
ماں : (بیٹے سے ) اگر تم اچھے نمبروں سے پاس ہو گئے تو ایک قلم انعام میں دوں گی۔
بیٹا: اگر میں اچھے نمبروں سے فیل ہو گیا تو……
ماں : (غصے سے )تو جوتے!
بیٹا: بس امی مجھے آپ کا فیصلہ منظور ہے کیونکہ میرے جوتے پرانے ہو چکے ہیں۔
’’دل کے کام ‘‘
’’دل کی شکل بنا کر اس کے کام بتائیں‘‘۔
ایک لڑکے نے سوال حل کرنے کے بعد کاپی ماسٹر صاحب کو دکھائی ۔ لکھا تھا۔
’’دل ایک نازک چیز ہے۔ یہ لینے دینے کے بھی کام آتا ہے اگر ٹوٹ جائے تو ہر گز نہیں جڑتا۔ اگر کسی کی یاد آ جائے تو بہت بیقرار ہو جاتا ہے۔ نیز یہ خون کے آنسو بھی روتا ہے۔‘‘
شیخ صاحب کی مہمان نوازی
شیخ صاحب اپنے مہمان سے : کیوں بھائی دودھ پیو گے یا شربت۔
مہمان : دودھ لے آؤ۔
شیخ صاحب: کپ میں یا گلاس میں۔
مہمان : گلاس میں لے آؤ۔
شیخ صاحب: گلاس شیشے کا ہو یا سٹین لیس سٹیل کا۔
مہمان : شیشے کا۔
شیخ صاحب: گلاس سادہ ہو یا پھولدار۔
مہمان : پھولدار۔
شیخ صاحب: پھول موتیے کا ہو یا گلاب کا۔
مہمان:😡😡 رہنے دو۔ مجھے پیاس نہیں اچھا خدا حافظ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
if you have any doubts,please let me know