جمعرات، 11 مارچ، 2021

کاروبار میں کامیابی حاصل کریں

 

کاروبار میں کامیابی حاصل کریں۔1:.سب سے پہلی شرط (سچائی اور ایمان داری)2:۔ اپنے کام کو مناسب وقت دینا:۔  3:۔ محنت اور مشقت کی عادت:۔  4:۔ نرم اور پاک زبان کا استعمال :۔  5:۔ شرائط اور قواعد و ضوابط کی تعیین و تخصیص:۔  6:۔ رعایت اور احسان کا سلوک :۔  7:۔ وسعتِ حوصلہ :۔  8:۔ رأس المال کی حفاظت اور اس میں اضافہ کرتے رہنا:۔  9:۔ ریکارڈ و ڈائری :۔  10:۔ نفع کی شرح :۔  11:۔ کاروبار کے لیے کن چیزوں کا انتخاب کریں؟  12:۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں۔  13:۔ سب سے اہم شرط:۔
سونے کی اینٹیں اور ڈالر

کاروبار میں کامیابی حاصل کریں۔

ہر شخص کاروبار میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے اور ملین بلکہ بلینز کما سکتا ہے ۔ لیکن اس کے لیےکچھ شرائط اور کچھ قواعد و ضوابط ہیں جن پر آپ کو عمل کرنا ہوگا۔ خاکسار وہ شرائط اور قواعد و ضوابط بیان کیے دیتا ہے ۔

1:.سب سے پہلی شرط (سچائی اور ایمان داری)

آپ کوئی بھی کاروبار کریں ۔ اگر آپ کاروبار سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہیں اور دیرپا نفع حاصل کرتے چلے جانا چاہتے ہیں تو آپ کو کاروبار کی سب سے پہلی شرط یعنی سچائی اور ایمانداری کو اپنانا ہوگا ۔ ایمانداری سے اللہ کی رضا تو حاصل ہوگی ہی ، لوگوں کا اعتماد بھی آپ پر بحال ہوگا۔ اور اعتماد ہی پہلی کڑی ہے کہ اگر یہ ٹوٹ جائے تو آپ اپنے گاہکوں کو کاروبار کی زنجیر سے باندھ نہیں سکیں گے۔ مثلاً اگر آپ کپڑے کا کاروبار کرتے ہیں ۔ گاہک کو کپڑے کی کیفیت کے بارہ میں دھوکا دے کر زیادہ پیسے بٹور لیتے ہیں تو اس گاہک کو جب حقیقت معلوم ہوگی تو وہ نہ صرف یہ کہ کبھی آپ سے دوبارہ سودہ نہیں کرے گا بلکہ اپنے دوستوں اور تعلق داروں سے بھی یہ کہے گا کہ یہ لٹیرا اور بے ایمان ہے یا اس کا مال اچھا نہیں ہوتا اور قیمت بھی زیادہ لگاتا ہے ۔ اس سے آپ کی دکان کی رینکنگ کم ہوتی رہے گی ۔ شاید وقتی طور پر آپ زیادہ نفع بھی کمالیں ۔ لیکن کچھ عرصہ میں ہی آپ کو اپنے کئے پر پچھتاوا ہوگا ۔ خاص طور پر جب کوئی دوسرا ایماندار شخص آپ کی جگہ لے لے گا۔

پس جب بھی آپ کوئی چیز بیچیں تو سچائی اور ایمانداری کے ساتھ بیچیں تاکہ آپ دیاندار اور سچے تاجر مشہور ہوں۔

یہ شرط نوکری کرنے والوں کے لیے بھی بہت ضروری ہے ۔کیونکہ یہ چیز اگر آپ میں پیدا ہو جائے تو کامیابی خود آپ کو ڈھونڈ کر آپ کے قدم چومے گی ۔

2:۔ اپنے کام کو مناسب وقت دینا:۔

آپ جو بھی کاروبار یا نوکری کرتے ہیں اسے بھرپور وقت دیں، وقت کی پابندی کریں۔ بے جا اور بلاوجہ چھٹیاں نہ کریں۔ کیونکہ اگر آپ ایمانداری سے کام تو کرتے ہیں لیکن وقت بہت کم دیتے ہیں یا دیتے ہیں نہیں تو اس سے آپ کی ایمانداری کا اثر بھی ضائع ہو جائے گا۔ مثلاً اگر آپ طبیب ہیں اور آپ کا ایسی جگہ کلینک ہے جہاں ایک اور طبیب بھی اپنا کلینک چلا رہا ہے ۔ وہ  طبیب بھی آپ کی طرح مہارت رکھتا ہے ۔ فرق اس بات کا ہے کہ آپ کلینک کو زیادہ سے زیادہ وقت دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ تھوڑی دیر کے لیے کلینک کھولتا ہے ۔ اس سے آپ دیکھیں گے کہ آپ کا کلینک دوسرے ڈاکٹر کے کلینک سے زیادہ کامیاب اور زیادہ نفع بخش چل رہا ہے ۔

3:۔ محنت اور مشقت کی عادت:۔

تیسری شرط کاروبار کی محنت اور مشقت ہے ۔ اگر آپ ایمانداری سے پیش آتے ہیں ۔ وقت بھی دیتے ہیں۔ لیکن محنت اور مشقت کی عادت نہیں تو اس سےبھی آپ کے کاروبار میں فرق پڑے گا۔ مثلاً آپ مزدور ہیں ۔ آپ وقت کی پابندی بھی کرتے ہیں ۔ ایمانداری بھی ہیں ۔ لیکن آپ کو مشقت کی عادت نہیں ۔ اس سے آپ کے کام میں سستی آ جائے گی اور آپ اپنے کام کو صحیح طور پر انجام نہ دے سکنے کے باعث کام سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے ۔ یا اگر آپ کپڑے کا ہی کاروبار کرتے ہیں ۔ گاہک آپ سے کپڑوں کے تھان کھول کر رکھنے کو کہتا ہے ۔ آپ کاہلی اور سستی کا شکار ہیں اور محنت کی عادت نہیں تو تین چار تھان کھول کر آپ کہیں گے آپ نے جو لینا ہے وہ بتائیں ۔ اگر نہیں لینا تو وقت ضائع نہ کریں۔ اس سے آپ خود اپنے رزق پر لات مار رہے ہونگے ۔ کیونکہ گاہک اگر صرف دیکھ ہی رہا ہے تو اسے دکھائیں ممکن ہے کہ وہ اپنے مناسب وقت میں ان میں سے کوئی ایک خرید لے اور دیکھتے وقت اس کے پاس رقم نہ کافی ہو۔

4:۔ نرم اور پاک زبان کا استعمال :۔

چوتھی لیکن بہت ہی ضروری شرط یہ ہےکہ آپ نرم اور پاک زبان کا استعمال کریں ۔ گاہک سے بڑے پیار سے بات کریں ۔ اگر وہ سخت کلامی کرتا بھی ہے تو برداشت کریں ۔ اگر آپ کو کوئی بات بری بھی معلوم ہوتی ہے تو اظہار نہ کریں۔ مثلاً آپ تاجر ہیں خریدار آپ کی چیز کی قیمت بالکل نامناسب لگاتا ہے تو آپ اسے بڑے پیارسے سمجھا دیں کہ اس کی قیمت یہ نہیں ہے ۔ بلکہ اس کی مناسب ترین قیمت یہی ہے جو میں نے آپ کو بتا دی ہے ۔

5:۔ شرائط اور قواعد و ضوابط کی تعیین و تخصیص:۔

آپ جو بھی کاروبار کریں ۔ اگر آپ کے قواعد اور شرائط معین اور مخصوص ہونے چاہئیں ۔ اور ان سے آپ کے گاہک ہو قبل از خریداری خبر ہونی چاہیئے ۔ اس سے مختلف قسم کی پیچیدگیوں اور فسادات سے آپ محفوظ رہیں گے۔ کیونکہ جہاں فساد اور لڑائی جھگڑا جنم لے لے وہاں سے گاہک متنفر ہو جاتے ہیں۔

مثلاً آپ جوتوں کا کاروبار کرتےہیں تو جوتوں کی قیمت مخصوص کر دیں نیز اپنے قواعد سے اپنے گاہک کو آگاہ کردیں جیسے:

1:۔ خریداری کے بعد چیز واپس نہیں ہوگی /دو دن تک واپس ہو سکتی ہے وغیرہ ۔

2:۔ اگر گارنٹی ہے تو کن کن باتوں کی گارنٹی ہے ۔

یا مثلاً آپ مزدور ہیں تو کام کی حامی بھرنے سے پہلے یہ باتیں طے کر لیں :

1:۔ میں اتنی مشقت کر سکتا ہوں ۔

2:۔ اس وقت کام میں شروع کروں گا۔

3:۔ دوپہر کے کھانا کے لیے اس وقت جاؤں گا اوراس وقت میری واپسی ہوگی۔

4:۔ اس وقت میری چائے کی بریک ہوگی۔

5:۔ میں یہ یہ کام مزدوری کے دوران کر سکتا ہوں ۔ یہ کام مجھے نہیں آتے اس لیے ان کاموں میں مشکل ہو سکتی ہے ۔

کیونکہ بعض اوقات مزدوری پر لگانے والا دو مزدوروں کے برابر محنت بھی کسی سے کروانا چاہتا ہے تو مزدور کو پہلے بتا دینا چاہیئے کہ میں اتنا کام محنت ، مشقت اور مزدور ی کے مطابق کر سکتا ہوں۔ اور اس سے زائد کام میری استطاعت سے باہر ہے ۔

6:۔ رعایت اور احسان کا سلوک :۔

آپ اپنے ڈیلر ، گاہک یا جس کے لیے کام کر رہے ہیں سے اپنا ہاتھ ہمیشہ اوپر رکھیں یعنی اس پر احسان کریں۔ کیونکہ اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے ۔

مثلاً آپ آفس میں کام کرتے ہیں تو کچھ اضافی وقت دیں۔

مزدور ہیں تو اضافی کام کر دیں ۔ یاکچھ مزید وقت دے دیں۔

تاجر ہیں تو اپنی اشیا پر آفر رکھ دیں یعنی تین چیزیں خریدنے پر قیمت میں کچھ کمی رکھیں ۔ لیکن اس کی وضاحت اور تعیین پہلے سے اپنی پالیسی میں کر دیں۔

غریبوں اور مسافروں کے لیے اپنی پالیسی میں الگ آفرز رکھیں۔ مثلاً آپ ہوٹل مینجر ہیں ۔ اگر کوئی غریب آپ کے ہوٹل سے کھانا کھانے آئے تو اس کے لیے نفع کی شرط میں کمی کر دیں۔ وغیرہ وغیرہ

7:۔ وسعتِ حوصلہ :۔

اگر آپ کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو آپ کا حوصلہ وسیع ہونا ضروری ہے ۔ مثلاً آپ کو کاروبار میں نقصان بھی ہو سکتا ہے اس لیے نقصان برداشت کرنے کی قوت آپ میں ہونی چاہیئے ۔ کیونکہ کاروبار میں نفع اور نقصان دونوں ہو سکتے ہیں ۔ اگر نقصشان اٹھانے پر ہمت اور حوصلہ ہار جائیں گے تو کاروبار میں ناکامی ہوگی۔

8:۔ رأس المال کی حفاظت اور اس میں اضافہ کرتے رہنا:۔

کاروبار میں یہ اصول بھی ضروری ہے کہ آپ اس رقم کو جس سے کہ آپ نے اپنے کاروبار کا سامان خریدا ہے محفوظ رکھیں یعنی اگر آپ نے 50,000کا مال اپنے کاروبار کے لیے صرف کیا تو اس مال میں سے نفع کی رقم استعمال کریں نہ کہ رأس المال کو بھی استعمال میں لانا شروع کردیں ۔ بلکہ آپ اپنے نفع میں سے بھی ایک رقم معینن ک رلیں جو رأس المال کا حصہ بنتی رہے اور اس سے آپ کے کاروبار میں وسعت آتی رہے ۔

9:۔ ریکارڈ و ڈائری :۔

آپ جو بھی کاروبار کرتے ہیں ۔ اس کا مکمل تفصیلی ریکارڈ ایک رجسٹر پر درج ہونا چاہیئے ۔ مثلاً آپ نے کیا چیز ، کتنے میں، کہاں سے خریدی ؟ کتنا نفع اس پر حاصل کیا ۔ رأس المال کتنا ہے ؟ نفع کتنا ہوا؟ نفع میں سے کتنی رقم رأس المال کے لیے معین کی؟ اسی طرح گاہکوں کی تفصیل آپ کے پاس ہونی چاہیئے۔

10:۔ نفع کی شرح :۔

نفع کی شرح نہایت مناسب رکھیں ۔ اگر آپ ایک چیز 100روپے کلو خرید رہے ہیں تو زیادہ سے زیادہ وہ چیز آپ 140روپے میں بیچیں ۔ لیکن جتنا نفع آپ کم لیں گے اتنا مناسب ہے ۔ کیونکہ اتنی ہی آپ کی سیل زیادہ ہوگی۔ گاہکوں کی تعداد بڑھائیں نہ کہ اشیاء پر نفع کی رقم ۔

11:۔ کاروبار کے لیے کن چیزوں کا انتخاب کریں؟

اگر آپ کاروبار کرتے ہیں تو اس علاقہ کے گاہکوں کو جانچیں اور ان کی ضروریات کو پیش نظر رکھ کر اشیاء خریدنے کا پلین بنائیں ۔ اسی طرح قیمت بھی آبادی کی اکثریت کو مدنظر رکھ کر طے کریں۔ آپ اشیا ء کم قیمت میں اور معیاری خرید کر آگے بیچیں کیونکہ اکثر گاہکوں کی فطرت ہے کہ وہ کم قیمت میں چاہتے ہیں کہ انہیں اچھی سے اچھی مل جائے ۔

12:۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں۔

کاروبار ہو یا نوکری ، اس میں کامیابی حاصل کرنے کی ایک بہت ضروری شرط اپنی صحت کا خیال رکھنا ہے ۔ اگر آپ اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتے تو اوپر والی تمام شرائط کو پورا کرنے میں مشکل ہوگی۔

13:۔ سب سے اہم شرط:۔

سب سے اہم شرط یہ ہے کہ خواہ آپ کاروباری ہوں یا نوکری کرنے والے ، اپنی رقم میں سے معین حصہ خدا تعالیٰ کی راہ میں دیتے رہیں ۔ میرے قارئیں اس بات سے واقف ہی ہیں کہ ہمارا رازق دراصل تو خدا ہی ہے ۔ ہمارا کام تدبیر کرنا ہے رزق تو وہی دیتا ہے۔

ان تمام باتوں کو مدنظر رکھ کر جو بھی کام کریں گے رزاق خدا نے چاہا تو ضرور برکت پڑے گی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

if you have any doubts,please let me know

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...