![]() |
پہنے پھریں گے ہاتھ میں زنجیر دیکھنا |
پہنے پھریں گے ہاتھ میں زنجیر دیکھنا
تم چُپ کھڑے خیال میں تصویر دیکھنا
لرزے گی اُس کے ہاتھ میں تحریر دیکھنا
چُپ سادھے اُس کا بیٹھنا دیکھیں گے کب تلک
کرنی پڑے گی اُس کو بھی تقریر دیکھنا
اُس کا کہا جو مانتے آئے تھے پیار میں
پہنے پھریں گے ہاتھ میں زنجیر دیکھنا
قاصد نہ جائے دیر سے بولا اُسے یہی
ہووے نہ کوئی باعثِ تاخیر دیکھنا
خواری بہت ہے عشق میں دنیا کے سامنے
ہم بھی لگے ہیں کام وہ، تشہیر دیکھنا
وہ مانتا نہیں مِری کوشش کے باوجود
اُلٹی نہ جائے کوئی بھی تدبیر دیکھنا
'شاہد' کلام کر سکو تو پھر کسی کو بھی
باتیں تِری نہ کر رہیں دلگیر دیکھنا
شاعر:محمد اسامہ شاہد
تم چُپ کھڑے خیال میں تصویر دیکھنا
لرزے گی اُس کے ہاتھ میں تحریر دیکھنا
چُپ سادھے اُس کا بیٹھنا دیکھیں گے کب تلک
کرنی پڑے گی اُس کو بھی تقریر دیکھنا
اُس کا کہا جو مانتے آئے تھے پیار میں
پہنے پھریں گے ہاتھ میں زنجیر دیکھنا
قاصد نہ جائے دیر سے بولا اُسے یہی
ہووے نہ کوئی باعثِ تاخیر دیکھنا
خواری بہت ہے عشق میں دنیا کے سامنے
ہم بھی لگے ہیں کام وہ، تشہیر دیکھنا
وہ مانتا نہیں مِری کوشش کے باوجود
اُلٹی نہ جائے کوئی بھی تدبیر دیکھنا
'شاہد' کلام کر سکو تو پھر کسی کو بھی
باتیں تِری نہ کر رہیں دلگیر دیکھنا
شاعر:محمد اسامہ شاہد
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
if you have any doubts,please let me know