بدھ، 24 فروری، 2021

لگتا ہے آ رہے ہیں وہ گیسو سنوار کر

آئیں گے دن بہار کے تُو دن شمار کر  ہم بھی تو منتظر ہیں تُو بھی انتظار کر    پھر چل پڑی ہے بادِ صبا مشک بُو لیے  لگتا ہے آ رہے ہیں وہ گیسو سنوار کر    نسخہ عذابِ قبر سے بچنے کا پوچھ لو  اُس سے ۔ جو بچ گیا ہو شبِ غم گزار کر    واپس نہ کر یوں بزم سے ہم کو تُو تشنہ کام  ساقی شراب کم ہے تو آنکھیں دوچار کر    غیروں سے جو سلوک روا ہو تیرا سو ہو  ہم تو ہیں تیرے اپنے تُو ہم سے تو پیار کر    ہنگامِ مشقِ ناز ترے ہاتھ کیوں رکیں  ہم ہو چکے ہیں عادی تُو اب کھل کے وار کر    اے دوستو نہ جانا کبھی اُس گلی کو تم  ہم بھی وہیں سے آئے ہیں دل اپنا ہار کر    شدّت سے یوں کسی کو نہیں چاہتے یہاں  اے شان تُو میانہ روی اختیار کر  (ذیشان لاشاری  )
گیسو سنوار کر

 لگتا ہے آ رہے ہیں وہ گیسو سنوار کر


آئیں گے دن بہار کے تُو دن شمار کر

ہم بھی تو منتظر ہیں تُو بھی انتظار کر


پھر چل پڑی ہے بادِ صبا مشک بُو لیے

لگتا ہے آ رہے ہیں وہ گیسو سنوار کر


نسخہ عذابِ قبر سے بچنے کا پوچھ لو

اُس سے ۔ جو بچ گیا ہو شبِ غم گزار کر


واپس نہ کر یوں بزم سے ہم کو تُو تشنہ کام

ساقی شراب کم ہے تو آنکھیں دوچار کر


غیروں سے جو سلوک روا ہو تیرا سو ہو

ہم تو ہیں تیرے اپنے تُو ہم سے تو پیار کر


ہنگامِ مشقِ ناز ترے ہاتھ کیوں رکیں

ہم ہو چکے ہیں عادی تُو اب کھل کے وار کر


اے دوستو نہ جانا کبھی اُس گلی کو تم

ہم بھی وہیں سے آئے ہیں دل اپنا ہار کر


شدّت سے یوں کسی کو نہیں چاہتے یہاں

اے شان تُو میانہ روی اختیار کر

(ذیشان لاشاری  ) 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

if you have any doubts,please let me know

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...