منگل، 23 فروری، 2021

وہ دل ہے کونسا کہ جلایا نہیں گیا

وعدہ وفا کا اس سے نبھایا نہیں گیا  یہ بار اس کلی سے اٹھایا نہیں گیا    لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ ہم ہی نہ جا سکے  گو بات ہے یہی کہ بلایا نہیں گیا    دیکھا انھیں وہ خوش تھے بہت اپنی بزم میں  تو ہم سے دل کا حال سنایا نہیں گیا    جوشِ بہار دیکھ کے اتنی خوشی ہوئی  نغمہ بھی عندلیب سے گایا نہیں گیا    عاشق وہ کونسا ہے کہ رسوا نہیں ہوا  وہ دل ہے کونسا کہ جلایا نہیں گیا    جو آیا اس گلی میں وہ بس خوار ہی ہوا  مسند پہ یاں کسی کو بٹھایا نہیں گیا    کوشش تو خوب کی تھی مگر رائیگاں گئی  چہرہ وہ شان ہم سے بھلایا نہیں گیا
جلتا ہوا دل

 وہ دل ہے کونسا کہ جلایا نہیں گیا


وعدہ وفا کا اس سے نبھایا نہیں گیا

یہ بار اس کلی سے اٹھایا نہیں گیا


لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ ہم ہی نہ جا سکے

گو بات ہے یہی کہ بلایا نہیں گیا


دیکھا انھیں وہ خوش تھے بہت اپنی بزم میں

تو ہم سے دل کا حال سنایا نہیں گیا


جوشِ بہار دیکھ کے اتنی خوشی ہوئی

نغمہ بھی عندلیب سے گایا نہیں گیا


عاشق وہ کونسا ہے کہ رسوا نہیں ہوا

وہ دل ہے کونسا کہ جلایا نہیں گیا


جو آیا اس گلی میں وہ بس خوار ہی ہوا

مسند پہ یاں کسی کو بٹھایا نہیں گیا


کوشش تو خوب کی تھی مگر رائیگاں گئی

چہرہ وہ شان ہم سے بھلایا نہیں گیا

(ذیشان لاشاری  )


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

if you have any doubts,please let me know

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...