ہفتہ، 6 مارچ، 2021

مجھ پر غزلیں لکھنا چھوڑ دو ، اچھا ہوگا

مجھ پر غزلیں لکھنا چھوڑ دو ، اچھا ہوگا  ربط جو بھی ہیں باقی، توڑ دو، اچھا ہوگا    یادوں کا ڈس رہا ہے جو سانپ گاہے گاہے  اسکا سر اک بار ہی پھوڑ دو، اچھا ہوگا    پتھر سے ہوتا ہوتا میں چٹان ہوگیا ہوں   کہیں اور اشک کا دریا موڑ دو اچھا ہوگا    کی میں نے چند شیشہ گروں سے یہ التجا  ٹوٹا ہے جو دلِ ناسق جوڑ دو، اچھا ہوگا  (شاعر: زاہد احمد ناسق)
غزل لکھتے ہوئے😅
 مجھ پر غزلیں لکھنا چھوڑ دو ، اچھا ہوگا


 مجھ پر غزلیں لکھنا چھوڑ دو ، اچھا ہوگا

ربط جو بھی ہیں باقی، توڑ دو، اچھا ہوگا


یادوں کا ڈس رہا ہے جو سانپ گاہے گاہے

اسکا سر اک بار ہی پھوڑ دو، اچھا ہوگا


پتھر سے ہوتا ہوتا میں چٹان ہوگیا ہوں 

کہیں اور اشک کا دریا موڑ دو اچھا ہوگا


کی میں نے چند شیشہ گروں سے یہ التجا

ٹوٹا ہے جو دلِ ناسق جوڑ دو، اچھا ہوگا

(شاعر: زاہد احمد ناسق)

1 تبصرہ:

if you have any doubts,please let me know

Featured Post

مجھ پہ جو بیتی : اردو کی آپ بیتی

  اردو کی آپ بیتی تمہید چار حرفوں سے میرا نام وجود میں آتا ہے۔ لشکری چھاؤنی میرا جنم بھوم [1] ہے۔ دوسروں کو قدامت پہ ناز ہے اور مجھے جِدَّ...